Indian girls whatsapp number
Indian girls whatsapp number
پچھلے دنوں بیگم صاحبہ کے ساتھ میک اپ خریدنے ایک دکان پر جانا ہوا تو دوکاندار ایک خاتون کو کوئی جلد گورا کرنے والی کریم دکھا رہا تھا۔ خاتون اگرچہ نقاب میں نہ تھی لیکن حلیے سے کوئی شریف اور باعزت گھرانے کی معلوم ہوتی تھی۔ دوکاندار نے کریم دکھاتے دکھاتے خاتون سے کہا کہ یہ ذرا لگا کر تو دیکھیں اور اسی دوران میں خاتون کے ہاتھ کو پکڑ کر اس پر کچھ کریم لگا دی۔ خاتون نے دوکاندار کی اس حرکت کو مائنڈ کیا اور صرف اتنا کہہ کر دوکان سے باہر چلی گئی کہ میں نے نہیں خریدنی ہے اور دوکاندار پیچھے بڑبڑاتا رہا۔
Indian girls whatsapp number
اسی طرح ایک مرتبہ بیگم صاحب کے ساتھ لینز خریدنے کسی دوکان پر گئے تو دوکان میں ایک نقاب والی لڑکی موجود تھی جو کہ لینز خرید رہی تھیں۔ شاید اس لڑکی نے پہلی مرتبہ لینز خریدنے تھے یا کچھ بھی ایشو تھا کہ وہ لینز اس سے اپنی آنکھوں میں لگا کر چیک نہیں کیے جا رہے تھے۔ اتنے میں دوکاندار نے فورا لڑکی کے ہاتھ سے لینز لیے اور جھٹ پٹ میں اس کی آنکھوں میں لگا دیے اور یہاں پر بھی اس سے نہیں پوچھا تھا کہ کیا میں ایسا کر لوں؟ وہ خاتون بھی کچھ چپ سی تو ہو گئی لیکن دوکاندار کو کچھ نہ کہا۔
Indian girls whatsapp number
اسی طرح آپ جوتوں کی دوکان میں چلے جائیں تو آپ دیکھیں گے کہ دوکاندار خواتین کو جوتا چیک کروا رہے ہیں اور عام روٹین یہ ہے کہ دوکاندار جوتا چیک کرواتے ہوئے خاتون کا پاؤں پکڑ لیتے ہیں اور اس میں جوتا پہنا دیتے ہیں جو کہ کسی طور مناسب نہیں ہے۔ بھئی تمہیں پاؤں پکڑنے کا اتنا ہی شوق ہے تو روزانہ شام کو گھر جا کر اپنی بیوی کے پاؤں پکڑا کرو۔ یہاں بھی دوکاندار عورت کے جسم کو اس کی اجازت کے بغیر مَس کرتے ہیں جو کہ کسی طور بھی جائز نہیں ہے، نہ شرعا اور نہ ہی عقلا۔ یہ اصل میں ذہنی اور قلبی طور بیمار دوکاندار ہیں۔
Indian girls whatsapp number
میری رائے میں ایسے حالات میں پردہ دار اور شریف خواتین کو پیسو (passive) نہیں ہونا چاہیے بلکہ دو ٹوک انداز میں دوکاندار کو نہ صرف جھڑک دینا چاہیے بلکہ ڈانٹ بھی دینا چاہیے کہ بھئی تمہیں یہ اجازت کس نے دی ہے کہ تم میرے جسم کو ہاتھ لگاؤ اور ٹچ کرو۔ اور اس بات کو باقاعدہ اتنا ایشو تو بنانا چاہیے کہ وہ دوکاندار آئندہ کے لیے دوسری خواتین کے حوالے سے محتاط ہو جائے۔ اگر اس مسئلے میں خواتین نہیں بولیں گی تو دوکانداروں کی یہ بیماری بڑھتی جائے گی۔ Indian girls whatsapp number
اسی لیے تو حدیث میں بازاروں کو بدترین جگہیں کہا گیا ہے کہ یہاں ایمان کا لیول کم ہو جاتا ہے اور اچھی بھلی شریف خواتین بھی مردوں کی ایسی حرکات پر چپ سادھ کر بیٹھ جاتی ہیں کہ جنہیں وہ جائز نہیں سمجھ رہی ہوتی ہیں یا دل سے ناپسند کر رہی ہوتی ہیں۔“
Indian girls whatsapp number
Must Read and share this Post with your friends
0 Comments