Imrani Fitnaعمرانی فتنہ ۔
"گھڑی بیچنا" اتنا سادہ مسئلہ نہی ہے۔ تحفہ دینے والے کی سبکی ہوئ۔پاکستانی وزیر اعظم کے منصب کی بے توقیری ہوئ۔ دوست ملک کے ساتھ تعلقات اس حد تک خراب ہوے کہ اس ملک نے ناراض ہو کر پاکستان کو دیئے گیئے 2 ارب ڈالر فوری واپسی کا مطالبہ کر دیا۔ اس وقت اگر چین مدد نہ کرتا تو پاکستان ڈیفالٹر سمجھا جاتا۔
Imrani Fitnaعمرانی فتنہ ۔
دبئی کی اشرافیہ کے ایک کلب میں اپنی امارات دکھانے کی ہمیشہ سے ایک دوڑ لگی رہتی ہے اس کلب کے شرکا میں متمول عرب گھرانے، تھرڈ ورلڈ سے کرپٹ حکمراں، اٹالین اور رشین مافیا کے ڈرگ لارڈز اور دیگر بہت سے اس نوع کے کاروبار اور شوق رکھنے والے۔ اس دوڑ میں گہما گہمی اس وقت پیدا ہوتی ہے جب
اس گروپ میں سے کسی شخص کی ذاتی استعمال یا اس کی شخصیت سے منسوب چیز مارکیٹ میں سیل پر آ جائے تو اس گروپ میں اس کو حاصل کرنے کیلئے وہ گھمسان کا رن پڑتا ہے کے الامان و الحفیظ عموما ایسا نا ہونے کے برابر ہوتا ہے شائد کئی دہائیوں میں ایک آدھ مرتبہ جیسے آخری بار کرنل قذافی اور اس کے
بیٹے کی استعمال شدہ چیزیں ایک کے بعد ایک کر کے اس مارکیٹ میں آئیں۔
لیکن اس مارکیٹ میں صورتحال اس وقت دلچسپ ہو گئی جب ایک گراف نامی کمپنی کی گھڑی فروخت کیلئے لائی گئی ابتدائی طور ہر اس گھڑی کو روایتی انداز میں کیا گیا اور ایک تصویر بنا کر ممبران کو ارسال کی گئی اور ساتھ ہی
متعلقہ کمپنی گراف سے اس گھڑی کی تاریخ، تفصیل اور ملکیت کی بابت دریافت کیا گیا۔
اس کی تفصیل جیسے ہی اس گروپ میں مشتہر ہوئی تو ایک مارا ماری کی سی کیفیت پیدا ہو گئی کیونکہ یہ گھڑی ان دو گھڑیوں میں سے ایک تھی جو مشہور سعودی شہزادے اور ولی عہد کیلئے مختص لمیٹڈ ایڈیشن سے تعلق رکھتی
تھی جیسا کے آپ کو پہلے بتایا جا چکا ہے کے ایسا شاہ و نادر ہی ہوتا ہے کے کسی زندہ اور فعال امیر شخص کی ذاتی استعمال کی چیز یوں فروخت کیلئے مارکیٹ میں آئے اس کو سادہ انداز میں دو چیزوں سے عبارت کیا جاتا ہے۔
۱ - یا تو یہ چیز چوری شدہ ہے
Imrani Fitnaعمرانی فتنہ ۔
۲ - یا پھر جس سے منسوب ہے وہ قلاش ہو رہا ہے
اب یہ گھڑی جو کے سعودی ولی عہد کے ذاتی کلیکشن سے تعلق رکھتی تھی پہلا گمان یہی ہوا کے مارکیٹ میں گھڑی فروخت کرنے کیلئے پیش کرنیوالا کوئی چور یا اچکا ہے لیکن جب فروخت کرنے والے کی تحقیقات کرائیں گئیں تو ایک اور سنسنی خیز انکشاف ہوا کے فروخت کنندہ کوئی عام شخص نہیں بلکے دنیا کے واحد
Imrani Fitnaعمرانی فتنہ ۔
اسلامی ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک پاکستان کا وزیر اعظم اور سربراہ ہے۔ سو یہ چوری والا مفروضہ بھی غلط ثابت ہوا اور شہزادے کی قلاشی والا معاملہ تو ویسے ہی خارج از امکان سمجھا جا رہا تھا لیکن اب یہ معاملہ خرید و فروخت سے زیادہ اس کی وجوہات کے یہ گھڑی کیوں اور کیسے فروخت کیلئے
لائی گئی اور پرنس کے نام کے بعد خریداروں کی ایک بڑی تعداد بھی پیچھے ہٹ گئی۔ اب یہ معاملہ گمبھیر صورت اختیار کر چکا تھا اس آکشن کو ارینج کرنے والے ادارے نے پرنس سے رابطہ کر کے معاملہ سمجھنے کی کوشش کی ڈرتے ڈرتے رابطہ کیا گیا اور شہزادے کے پروٹوکول اسٹاف نے معاملے کی نزاکت کو
Imrani Fitnaعمرانی فتنہ ۔
سمجھتے ہوے فوری طور پر یہ معاملہ شہزادے کے گوش گزار کیا جس کو سن کر شہزادے کے ماتھے پر چند بل پڑے اور پھر انہوں نے منہ مانگی رقم دیکر وہ گھڑی واپس اٹھوانے کی ہدایت کی اور اسکے بعد پاکستان کے سب سے طاقتور ادارے کے سربراہ کو اس پورے قصے کی تفصیل سے آگاہ کیا اور اپنی اور اپنے ملک
کی ہونے والی سبکی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور اپنے ملک سے کئے گئے ایک ایک اقدام جو پاکستان کی سالمیت، ترقی اور حفاظت سے جڑے تھے ان کے جواب میں دئے گئے اس جوابی تحفے پر آئندہ اپنی جانب سے ہر معاملے میں دو قدم پیچھے ہٹنے کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوے فوری طور پر اسٹیٹ بنک میں
Imrani Fitnaعمرانی فتنہ ۔
رکھے دو ارب ڈالر کی واپسی کا تقاضہ کیا اور اس پر مزید تیل کی ڈیفرڈ پیمنٹ والی سہولت کو فوری طور منقطع بھی کر دیا ۔ اس تھریڈ کا مقصد عوام کو سادہ الفاظ میں یہ باور کرانا ہے کے بڑے نام کے ایسے چھوٹے لوگ جب بااختیار بنتے ہیں تو وہ اپنے ملک کے ساتھ ساتھ دیگر دوست ممالک کی بھی عزت
Imrani Fitnaعمرانی فتنہ ۔
اور وقار کو داؤ پر لگا دیتے ہیں۔
گو الیکشن کمیشن نے ایک معلق فیصلہ اس پورے معاملے میں دیا ہے لیکن اس کا اصل فیصلہ پاکستان کی عوام نے ذاتی پسند و ناپسند کو ایک طرف رکھ کر اخلاقی اصولوں کو مد نظر رکھ کر آنیوالے الیکشنوں میں دینا ہے۔
0 Comments